پورا سال یہ مال مویشی پاکستان کے اندر ہی رہتا ہے کسی کو کانگو نہیں ہوتا
میں ایک زمیندار ہوں مویشی رکھے ہوئے ہیں سال بھر کوئی نہیں کہتا کہ کانگو وائرس ہے
سال بھر یہ سبق نہیں پڑھایا جاتا
کہ دستانے پہن کر گوشت بنائیں عید قربان کے بابرکت موقع پر ان بے غیرت محکموں کو اور بے غیرت میڈیا کو کانگو یاد آتا ہے تا کہ اس عظیم جزبے کو آہستہ آہستہ متنازعہ بنا دیا جائے اور لوگوں کو اس حد تک ڈرا دیا جائے کہ ان کے ذہن میں آ جائے کہ قربانی کے جانور اچھوت ہیں
تمام بھائیوں سے گزارش ہے کہ ان لعنتیوں کی باتوں پہ دھیان مت دیں قربانی کے جانوروں سے محبت کریں ۔خصوصاََ قربانی سے ایک دن پہلے ان کو اپنے ہاتھوں سے نہلا کر تیار کریں
ALL TYPE SHAERY POETRY AND INFORMATION OF ALL WORLD AND MAJOR NEWS
عید الاضحی اور لبرل
کلمہ طیبہ
کلمہ طیبہ کے دو حصے ہیں:
*"لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللہ"* اور *"مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ"*
دونوں میں 12 , 12 حرف ہیں۔
دونوں غیر منقوط یعنی نقطوں کے بغیر ہیں۔
پہلا حصَّہ *مقصدِ زندگی* بتاتا ہے،
دوسرا حصَّہ *طرزِ زندگی*۔
اور 12+12 حروف تقاضہ کرتے ہیں کہ انسان اپنی 12+12 گھنٹے کی زندگی اللہ عزَّوجل کی رضا اور اس کے رسول ﷺ کی اتباع میں گذارے۔
پہلے حصے میں نقطے نہ ہونے میں یہ اشارہ ہے کہ اللہ عزَّوجل کا کوئی شریک نہیں حتٰی کہ ایک نقطہ بھی نہیں،
دُوسرے حصے میں اس لیے نقطہ نہیں کہ یہاں بھی کوئی ثانی نہیں اور ذرا سی بھی *نقطہ چینی* اسلام سے خارج کر دیتی ہے۔
دنیا کا سَب سے خوبصورت جملہ جِسے بغیر ہونٹ ہِلاۓ ادا کِیا جا سکتا ہے، وہ ہے۔
*لَا اِلہَ اِلاَ اللہ*
کلمے کے اِس اوّل حصّے میں یہ حکمت پوشیدہ ہے کہ ایک مَرتا ہوا آدمی بھی جو نقاہت کے باعث اپنے ہونٹوں کو ہِلانے سے قاصر ہو وہ بھی یہ کلمہ آسانی سے ادا کر سکتا ہے۔
Age of pakistan
پاکستان کی تباہی ، اگلے دس سال میں : لاسٹ بلیٹ
جب میں نے پاکستان چھوڑا تومجھے یاد ہے ہمارے کچھ بڑے آپس میں خدشے کا اظہار کیا کرتے تھے کہ بس پاکستان تباہی کے نزدیک ہے پھر میں سعودیہ چلا گیا
پھر میں 2016 جنوری میں پاکستان آیا اور اس وقت بھی ساری دنیا میں یہ خبریں گردش کرتی رہتیں تھیں کہ آئی ایم ایف، امریکہ، یورپ غرض پوری دنیا ہمیں مسترد کرتے ہوئے ہم سے ہر طرح کا لین دین بند کرنے والی ھے۔ اورنتیجتاً پاکستان کو تباہ ہونے سے کوئی نا روک سکے گا۔ اپنے بچپن سے آج تک گویا تقریباً کروڑوں بار پاکستانیوں کے منہ سے ہی سنتا آرہا ہوں کہ پاکستان بس تباہ ہونے والا ہے یہ ملک رہنے والا نہیں ـــــــــــــ
اب مجھے بتانے دیجیے کہ کون تباہ ہوا!
اپریل 2017 میں پاکستان دوبارہ 10 دن کے لیے چکر لگا
لیکن وہی غوغا شور شغرب کہ بس پاکستان ابھی گیا اور ابھی جانے والا ھے
اس تیس سال کے عرصے کے دوران دنیا کی دوسری سپر پاور ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
ارجنٹائن کی معیشت بیٹھ گئی
پاکستان کی الحمد اللہ دوڑ میں شامل ہے ـــــــــ!
یونان تباہ ہوگیا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
پرتگال تباہ ہوا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
یورپی یونین تباہی کے دہانے پہ ہے، غالباً برطانیہ یونین سے نکل بھی چکا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
ایک ٹریلین $ 19 ڈالر کے قرض کے ساتھ امریکہ منہدم سے بھی بدتر ہے
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
عراق اپنے تیل کی آمدنی کے باوجود تباہ ہوگیا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
لیبیا اپنے تیل کے ذخار کے باوجود تباہ ہوا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
وینزویلا کی حکومت کا تختہ الٹ دیا اور پرانا نظام منہدم کر دیا گیا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہےـــــــــ!
شام تباہ ہوا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
یورو کرنسی تباہی کے نزدیک ہے
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
تیل جیسی ضروری جنس اس عرصے میں تین بار تباہ ہوئی
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
زمباوے کی معیشت تباہ ہوئی
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
کانگو، ہیرے کے ذخائر رکھنے کے باوجود تباہ ہوا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
لائبیریا اپنے رہنمائوں کی وجہ سے تباہ ہوا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
یمن اپنے اندرونی حالات کی بناء پہ تباہ ہوا
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
ایران پہ خطرے کے سایے منڈلا رہے ہیں
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
امریکہ کا لے پالک اسرائیل، امریکہ کی پسندیدہ فہرست سے باہر ہوا جو تباہی کے جانب بڑھتے قدم کا استعارہ ہے
پاکستان الحمد اللہ قائم ہے ـــــــــ!
لہذا وہ تمام احمق!
جوپچھلے تیس سال سے پاکستان کی تباہی کا شور مچا رہے ہیں، روزِ محشر تک شور ہی مچاتے رہیں گے کیوںکہ ہم اللہ کے حکم سے تباہ نہیں ہونگے ان شاء اللہ ہمیں معاشی سختی کا سامنا ہے دہشتگردی سے ہم نبردآزما ہیں اندرونی دشمنوں اور غداروں کی مداخلت ہم جھیل رہے ہیں دشمن پڑوسیوں میں ہم گھرے ہوئے ہیں بین الاقوامی طورپہ ہرمحاذ پہ ہمیں مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے پھر بھی۔۔۔۔ جی ہاں پھر بھی ہم بڑھ رہیں ہیں وہ تمام لوگ جو تیس سال سے پاکستان کی تباہی کے لئے محو انتظار ہیں میری ایک بات یاد رکھیں
چاہے آپ پاکستان کے اندر ہوں یا باہر آپ آئیں گے، آپ جائیں گے آپ کے بچے اور پوتے/پوتیاں، نواسے/نواسیاں بھی آئیں گے اور جائیں گے مگر پاکستان ہمیشہ آپ کے رہنے کے لئے موجود ہوگا۔۔۔ ان شاء اللہ پاکستان آگے بڑھنے کے لئے موجود ہوگا
پاکستان بہتر ہونے کے لئے موجود ہوگا پاکستان ہوگا۔۔۔ کیونکہ ’ہم پاکستانی کبھی ہار نہیں مانتے‘ ’ہم اپنے خون میں پاکستانیت رکھتے ہیں چاہے ہم دنیا کے کسی بھی ملک کیوں نا چلیں جائیں سو باتوں کی ایک بات
’آپ اپنی طاقت پہ بھروسہ کرتے ہیں
ہم اللہ کی طاقت کو سجدہ کرتے ہیں‘
جھیل کنارے
مقدر کے ستاروں پر
Eid k din
لیکھاں وچ وچھوڑے رہ گئے
اتھرو رو رو تھوڑے رہ گئے
اک نہ منی اونے میری
ہاتھ وی میرے جوڑے رہ گئے
جاندی واری چھڈ گیا مینوں
گیلے وال نچوڑے رہ گئے
بارش آئی پر توں نہیں آیا
گلاب دے پھول وی توڑے رہ گئے
ھون تےآ کے مل جا سانوں
عید نوں دن وی تھوڑے رہ گئے
ہم اور ہمارا پاکستان
4th Gen War;
Pakistan vs World Powers۔۔۔۔۔۔۔
فورتھ جنریشن وار (Fourth-generation warfare) ایک نہایت خطرناک جنگی حکمت عملی ھے جسکے تحت ملک کی افواج اور عوام میں مختلف طریقوں سے دوری پیدا کی جاتی ھے- مرکزی حکومتوں کو کمزور کیا جاتا ھے ، صوبائیت کو ھوا دے جاتی ھے ، لسانی اور مسلکی فسادات کروائے جاتے ھیں اور عوام میں مختلف طریقوں سے مایوسی اور ذہنی خلفشار پھیلایا جاتا ھے ۔۔۔۔ اسکے ذریعے کسی ملک کا میڈیا خریدا جاتا ھے اور اسکے ذریعے ملک میں خلفشار ، انارکی اور بے یقینی کی کیفیت پیدا کی جاتی ھے ۔۔۔۔۔۔ فورتھ جنریشن وار کی مدد سے امریکہ نے پہلے یوگوسلاویہ ، عراق اور لیبیا کا حشر کر دیا اب اس جنگی حکمت عملی کو پاکستان پر آزمایا جا رھا ھے اور بدقسمتی سے انہیں اس میں کافی کامیابی حاصل ھو چکی ھے ۔۔۔ پاکستان کے خلاف فورتھ جنریشن وار کے لیے بھی امریکہ ، انڈیا اور اسرائیل اتحادی ھیں- باراک اوباما نے اپنے منہ سے کہا تھا کہ وہ پاکستانی میڈیا میں 50 ملین ڈالر سالانہ خرچ کریں گے- آج تک کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ کس مقصد کے لئے اور کن کو یہ رقوم ادا کی جائینگی جبکہ انڈیا کا پاکستانی میڈیا پر اثرورسوخ دیکھا جا سکتا ھے ۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان کی ساری قوم اس امریکن فورتھ جنریشن وار کی زد میں ھے ۔۔۔!!
یہ واحد جنگ ھوتی ھے جسکا جواب آرمی نہیں دے سکتی، آرمی اس صلاحیت سے محروم ھوتی ھے ۔۔ چونکہ پاک آرمی کو امریکن ایف پاک ڈاکٹرائن کے مقابلے پر نہ عدالتوں کی مدد حاصل ھے نہ سول حکومتوں کی اور نہ ھی میڈیا کی اسلئے باوجود بے شمار قربانیاں دینے کے اس جنگ کو اب تک ختم نہیں کیا جا سکا ھے اور اسکو مکمل طور پر جیتا بھی نہیں جا سکتا جب تک پوری قوم مل کر اس امریکن فورتھ جنریشن وار کا جواب نہیں دیتی ۔۔۔۔۔۔ فورتھ جنریشن وار بنیادی طور پر ڈس انفارمیشن وار ھوتی ھے اور اسکا جواب سول حکومتیں اور میڈیا کے محب وطن عناصر دیتے ھیں ۔۔۔۔۔۔ پاکستان میں لڑی جانے والی اس جنگ میں سول حکومتوں سے کوئی امید نہیں اسلئے عوام میں سے ھر شخص کو خود اس جنگ میں عملی طور پر حصہ لینا ھوگا۔۔۔!!
اس حملے کا سادہ جواب یہی ھے کہ:
*عوام ھر اس چیز کو رد کر دیں جو پاکستان ، نظریہ پاکستان اور دفاع پاکستان یا قومی سلامتی کے اداروں پر حملہ آور ھو"۔*
حسبي الله لا إله إلا هو عليه توكلت وهو رب العرش العظيم تمام محب وطن پاکستانیوں سے استدعا ھے کہ ان معلومات کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ ھرفرد اپنے اور ملک دشمن عناصر کو پہچان سکے ۔
Please Stand with Pakistan Army to Save Pakistan.....
کڑوا سچ
*کڑوا سَچّ*
ھمارے پاس میڈیا ترجیحات موجود ہیں مثلاً اگر آپ نے یہ دیکھنا ہو کہ
قیامت کب آئے گی تو ڈاکٹر شاہد مسعود بہترین انتخاب ہے
اگر آپ مسلم لیگ نواز کو بین کروانا چاہتے ہیں تو اے ار وائے پر صابر شاکر، بھٹی اور سیمی ابراھیم سن لے
جیو پر ن لیگ کی صفائی حامد میر اور صافی کی زبانی سنیئے
بد زبانی، بد تمیز ی اور اؤل فول دیکھنی اور سنی ہو تو فواد چودھری، مبشر لقمان یا حسن نثار کو کسی چینل پر تلاش کر لیں
عمران خان کی مداح سرائی کےلئے معید پیرزادہ، ندیم ملک، عمران، ارشید، کامران شاہد اور حمزہ عباسی وغیرہ کو سنیئے
نوازشریف کی مخالفت میں اوریا مقبول جان، عامر لیاقت، ایاز میر، حسن نثار، عمران خان اور کامران شاہد وغیرہ کو سنیئے
اور حق میں سننے کےلئے نصرت جاوید، حبیب ، مجیب شامی اور وغیرہ کو سنیئے
اور اگر یہ دیکھنا ہو کہ پاکستان کتنے دن کا مہمان ہے ( خاکم بدہن) تو کامران خان اچھا انتخاب ہے
اور اگر پاکستان میں مکمل امن اوامان دیکھنا ہو تو پی ٹی وی لاجواب ہے
پڑہے لکھے لوگوں کی جاہلیت دیکھنا ہو تو کوئی سا ٹاک شو دیکھ لیا
ایک لاکھ کے کام میں ایک کروڑ کی کرپشن تو ،،رؤف کلا سرا اور عامر متین
مسلم لیگ کی حمایت بمعہ آنکھیں نکالنا دیکھنا ہو تو ،، جاوید چوہدری ،،،،
کھیرا کاٹنے کا اسلامی طریقہ ،مدنی چینل ،،،،
گھر سمجھ داری اور کفایت شعاری کیلئے ،تین تین بار طلاق یافتہ ،،باجیاں ،، صبح سویرے مارننگ شوز میں دستیاب ہیں
بندر تماشا اور مذہبی ایام پر لوگوں کو رولانے کی ذمہ داری ڈاکٹر عامر لیاقت کی ہے
۔........۔.۔.....................................................................
اگر اس سب کنجر خانے کے باوجود طبیعت میں آسودگی نہ ہو تو
مسجد سے آنے والی صدا
*آؤ فلاح کی طرف*
سُن کر مسجِد تشریف لے جائیے، آپ کو وہ اطمینان قلب مل جائے گا جو ستر چینلز بدل بدل کر دیکھنے سے بھی نہیں مل رہا تھا.
Just Information
سنا ہے نواز شریف نے ان چار سالوں میں پاکستان کو کہیں سے کہیں پہنچا دیا ہے۔
کہاں پہنچایا ہے ذرا جائزہ لیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
معیشت ۔۔۔۔۔۔۔۔
جون 2013 میں پاکستان پر کل بیرونی قرضہ 48.1 ارب ڈالر تھا۔
جون 2017 میں پاکستان پر کل بیرونی قرضہ 78.1 ارب ڈالر ہے۔
یعنی صرف چار سالوں میں 30 ارب ڈالر کا ریکارڈ قرضہ لیا گیا۔ یہ اتنا زیادہ ہے کہ پاکستان پر عالمی مالیاتی اداروں کا بھروسہ ہی ختم ہوگیا اور تاریخ میں پہلی بار مزید قرضہ حاصل کرنے کے لیے پاکستان نے عالمی مالیاتی اداروں کے پاس اپنی موٹرویز ،ہوائی اڈے اور ریڈیو پاکستان کی عمارات گروی رکھوا دی ہیں۔
مالی سال 2012/13 میں پاکستان کا کل تجارتی خسارہ 15 ارب ڈالر تھا۔
مالی سال 2016/17 میں کل تجارتی خسارہ 24 ارب ڈالر ہو چکا ہے۔
یہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین تجارتی خسارہ ہے۔
2013 میں اندرونی قرضے 14318 ارب روپے تھے
2017 تک کل اندرونی قرضے 20872 ارب روپے ہوچکے ہیں۔
یہ بھی اندرونی قرضوں کی بلند ترین سطح ہے۔
2013 میں پاکستان کی کل برآمدات 21 ارب ڈالر تھیں۔
2017 میں پاکستان کی کل برآمدات کم ہوکر 17 ارب ڈالر ہوگئ ہیں۔
برامدات کم ہونے کا اعتراف خود اسحاق ڈار نے اپنی بجٹ کی تقریر میں کیا ہے۔
2012/13 میں تین بڑے سرکاری اداروں پی آئی اے، پاکستان اسٹیل ملز اور پاکستان ریلوے کا کل خسارہ تقریباً 450 ارب روپے کےلگ بھگ تھا۔
2017 میں تینوں ادارہ کا مجموعی خسارہ 705 ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
یہ خسارہ بھی میاں صاحب کا ایک ریکارڈ ہے۔ اس سے قومی اداروں کی تباہی کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
2013 گردشی قرضہ 400 ارب روپیہ
2017 گردشی قرضہ 500 ارب روپیہ
اگر آپ کو لگتا ہے کہ گردشی قرضے میں صرف 100 ارب کا اضافہ ہوا ہے تو آپکو غلط فہمی ہوئی ہے !
2013 میں نواز شریف نے قومی خزانے میں سے میاں منشاء کو نہایت خطرناک انداز میں یکمشت 480 ارب روپے کی ادائیگی کر دی تھی جس کے بعد گردشی قرضہ 0 ہو گیا تھا۔ یعنی یہ 500 ارب کا گردشی قرضہ اس کے بعد صرف ان چار سالوں میں چڑھا ہے۔ ۔۔۔۔ ایک اور ریکارڈ ۔۔۔ :)
روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر 92 سے 107 پر پہنچ چکی ہے۔ کچھ ماہرین کے تزدیگ یہ 107 پر مصنوعی طور پر روکی گئی ہے درحقیقت یہ 120 تک کم ہوچکی ہے اور یہ اس دن نظر آئیگی جس دن یہ حکومت جائیگی۔
نواز شریف کے موجودہ دور می عالمی منڈی میں تیل کم ترین قیمت پر دستیاب رہا لیکن اسکا ذرا سا فائدہ بھی عوام تک نہیں پہنچنے دیا گیا اور ان چار سالوں میں اشیاء ضرورت کی قیمتیں جس طرح بڑھی ہیں اس پر الگ سے مضمون لکھنے کی ضورت ہے۔
تاریخ میں پہلی بار پاکستان میں زرعی ییدوار میں اضافے کیے بجائے کمی ہوئی ہے اور پہلی بار کسانوں نے پارلیمنٹ ھاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور ڈنڈے بھی کھائے۔
پرویز مشرف کے شروع کیے گئے پراجیکیٹ گوادر سی پیک کے روٹس میں من مانی تبدیلیاں کر کے پہلے اس کو متنازع بنایا گیا۔ اب چین کے ساتھ ایسے معاہدات کیے جا رہے ہیں جن سے خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ سی پیک جیسے عظیم منصوبےسے بھی پاکستان کے ہاتھ کچھ نہیں آئیگا۔ ان معاہدات کی تفصیلات حکومت چھپا رہی ہے۔ بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ پاک فوج کی اس محنت پر بھی پانی پھیرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
توانائی ۔۔۔۔۔۔۔
2013 بجلی کا شارٹ فال 5000 میگاواٹ
2017 بجلی کا شارٹ فال 7000 میگاواٹ
نہ صرف 2000 میگاواٹ کا شارٹ فال بڑھا ہے بلکہ 2013 میں بجلی کا بحران دور کرنے کے لیے 500 ارب روپے کی خطیر لاگت سے جن منصوبوں پر کام جاری تھا وہ بھی ایک ایک کر کے ناکام ہوگئے۔ ان میں نندی پور، قائداعظم سولر پارک اور نیلم جہلم جیسے جن منصوبے شامل ہیں اور قوم کے 500 ارب ڈوب گئے۔
دیامیربھاشا ڈیم کے لیے ہر سال 30 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان ہوتا ہے لیکن پھر وہ رقم کہیں اور ایڈجسٹ کر لی جاتی ہے۔ نتیجے میں دیا میر بھاشا کی تعمیر کا آغاز تو دور کی بات اب تک اس کے لیے جگہ بھی متعین نہیں کی جا سکی ہے!
نواز شریف کو یہ اعزاز حاصل رہے گا کہ اس کے دور میٰں پہلی بار گرمیوں میں لوڈ شیڈنگ اور پانی کی قلت کی وجہ سے صرف کراچی میں 1200 لوگ مر گئے۔ جبکہ تھرپاکر میں غذائی قلت سے سالانہ سینکڑوں بچے مررہے ہیں۔
سفارت کاری ۔۔۔۔۔۔
پاک فوج نے کل بھوشن کی شکل میں جاسوسی کی تاریخ کی سب سے بڑی گرفتاری کی اور نواز حکومت کو موقع دیا کہ وہ انڈیا کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔ لیکن نواز شریف نے نہ صرف کل بھوشن کے معاملے میں مکمل طور پر چپ رہتے ہوئے اس تاریخی کامیابی کو مٹی میں ملا دیا بلکہ مبینہ طور پر انڈینز کو کل بھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں لے جانے کے لیے بھی معاؤنت فراہم کی۔
کشمیر میں انڈین ظلم اور کشمیریوں کی مزاحمت اتنی بڑھی ہے کہ پوری دنیا میں اس پر بات ہونے لگی ہے سوائے ہماری پارلیمنٹ کے!
سوشل میڈیا کے ذریعے وہاں ڈھائے جانے والے مظالم کے شواہد روزانہ لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔ خود انڈیا کے اندر سے کشمیر کو چھوڑ دینے کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔
کشمیر کو دنیا کے سامنے اٹھانے کا اس سے بہتر موقع پاکستان کو تاریخ میں نہیں ملا تھا لیکن نواز شریف نے کشمیری ہونے کے باؤجود سوائے اقوام متحدہ میں ایک رسمی بیان جاری کرنے کشمیر پر مکمل خاموشی اختیار کیے رکھی۔ حتی کہ اب خود کشمیری بھی اس خاموشی کا گلہ کرنے لگے ہیں۔
البتہ کشمیر کے لیے پاکستان سے اٹھنے والی سب سے طاقتور آواز حافظ سعید کو نظر بند کر دیا۔
ان چار سالوں میں نہ صرف انڈیا نے ایل او سی کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں کی ہیں بلکہ افغانستان نے بھی پہلی بار پاکستانی سرحدوں پر حملے کیے۔ لیکن مجال ہے جو اس کے خلاف نواز شریف کی زبان سے ایک لفظ نکلا ہو۔ سفارت کاری تو دور کی بات ہے۔ حتی کہ ایران تک نے پاکستانی سرحدوں کے اندر کاروائی کرنے کی دھمکی دے دی۔
ڈان لیکس میں پاکستان پر دہشت گردوں کی معاؤنت اور دنیا میں دہشت گردی کرنے کا الزام لگایا گیا یوں پاکستان کے خلاف انڈین موقف کو تقویت دی گئی۔ اس نینشل سیکیورٹی بریچ میں پر تحقیقات کے نتیجے میں یہ انکشاف ہوا کہ اس میں خود نواز شریف کی بیٹی مریم نواز ملوث ہیں۔
اور تو اور ان چار سالوں میں پاکستان میں وزیرخارجہ تک کا تقرر نہیں کیا گیا جس نے پاکستان کوسفارتی محاذ پر وہ نقصان پہنچایا جسکی تلافی کسی صورت ممکن نہیں۔
اسلام اور نظریہ پاکستان ۔۔۔۔۔۔۔۔ !
نواز شریف نے اقتدار میں آکر پاکستان کو لبرل بنانے کا اعلان کیا۔ جس کے بعد پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ۔۔۔۔۔
قبول اسلام پر پابندی کا بل منظور کیا گیا۔
صدر پاکستان نے علماء سے سود کو حلال کرنے درخواست کی۔
سوشل میڈیا پر اللہ اور رسولﷺ کی شان میں وہ گستاخیاں کی گئیں جو پاکستان تو کیا اسلام کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئیں اورجب یہ گستاخ پکڑے گئے تو ان کو بازیاب کروا کر پاکستان سے باہر بھیجا گیا۔ ان کے اکاؤنٹس اور پیجز تک بلاک نہیں کیے گئے۔
مبینہ گستاخ رسول کے قاتل ممتاز قادری کو پھانسی دی گئی لیکن گستاخی کے جرم میں عدالت سے سزائے موت پانے والی آسیہ ملعونہ کی سزا پر عمل درآمد روک دیا گیا۔
ملک بھر میں مختلف نصابی کتابوں سے اسلامی مواد ہٹانے کا عمل جاری ہے۔
کالجرز اور یونیورسٹیز میں تبلیغی جماعت کے جانے پر پابندی لگا دی گئی۔
اور ان سب سے بڑھ کر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پاکستانی میڈیا نے مادرزاد ننگے، عورتوں کے آپس میں ناجائز تعلقات اور انتہائی غلیظ فحش گوئی اور گھٹیا قسم کے ذو معنی جملوں پر مشتمل پروگرام دکھانے شروع کر دئیے۔
پیمرا کا چیرمین ایک ایسے شخص کو بنایا گیا ہے جو پاکستان میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے والی این جی او چلاتا رہا ہے۔
اندرونی انتشار اور امن و آمان ۔۔۔۔۔ !
یہ بات مسلمہ ہے کہ پاکستان سے دہشت گردوں کی کمر توڑ دینے والے آپریشن ضرب عضب کا ٖفیصلہ نواز شریف کی مرضی اور اجازت کے بغیر کیا گیا جس کے نتیجے میں کے پی کے، بلوچستان اور کراچی سے بڑی حد تک دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا۔
دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے نام سے پاک فوج نے نواز شریف کے ساتھ ملکر 20 نقاط پر مشتمل ایک منصوبہ بنایا۔ ان میں سے 3 پر پاک فوج نے کام کرنا تھا جبکہ 17 سول حکومت کی ذمہ داری تھے۔
پاک فوج نے اپنے ذمے کا کام بہترین طریقے سے سرانجام دیا۔ نواز شریف کے ذمے جو 17 نقاط تھے ان میں سے کسی ایک پر بھی کام نہیں کیا گیا۔
اور تو اور پاک فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کے تقریباً تمام سہولت کاراس وقت ضمانتون پر رہا ہو چکے ہیں۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کو نواز حکومت دفن کر چکی ہے۔
دہشت گردی کے 11000 سے زائد مقدمات میں سے صرف 300 کے قریب مقدمات آرمی کورٹس میں بھیجے گئے۔ آرمی کورٹس نے نہایت تیزی سے انکا فیصلہ کرتے ہوئے 161 افراد کو سزائے موت سنائی جبکہ 113 ملزمان کو قید کی سزائیں سنائیں۔ حکومت نے ان 161 میں سے صرف دو درجن کے قریب دہشت گردوں کی سزاوؤں پر عمل دارآمد کیا ہے باقیوں پر روک دیا ہے اور پھر اعلان فرمایا کہ " آرمی کورٹس غیر موثر ثابت ہو رہی ہیں" ۔۔
پاکستان کے وجود کو تسلیم نہ کرنے والے قوم پرستوں کو طاقتور ترین پوزیشیوں پر رکھا گیا ہے اور ان کو پاکستان، نظریہ پاکستان اور قومی سلامتی کے اداروں پر تنقید کرنے کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے۔ جس کے بعد محمود اچکزئی اور اسفند یار ولی نے پچھلے چار سالوں میں پاکستان کے خلاف تواتر سے انتہائی خطرناک بیانات جاری کیے۔
بھٹو کے بعد پہلی بار مظاہرین پر گولیاں چلائی گیں۔ جس کے نتیجے میں لاہور اور اسلام آباد میں عورتوں اور بچوں سمیت کم از کم 30 افراد اپنی جان سے گئے۔صرف اسلام آباد میں مظاہریں پر ایک ہی وقت میں 12 ہزار شیل فائر کیے گئے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
اگر پاک فوج اس وقت مداخلت نہ کرتی تو یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوتی۔
نواز شریف پچھلے چار سال سے پاکستان کے اہم ترین اداروں کے ساتھ مسلسل حالت جنگ میں ہیں جن میں پاک فوج اور سپریم کوٹ سر فہرست ہیں اور عوام کے خون پسینے سے کروڑوں روپے کی مراعات لینے والے وفاقی وزراء کا سارا دن ان اداروں کو گالیاں دیتے گزرتا ہے۔ جو کسی بھی وقت ملک کو کسی خطرناک صورتحال سے دوچار کر سکتی ہے۔ ان کے علاوہ نواز شریف کی نادرا اور نیب سے بھی جھڑپ ہوچکی ہے۔
یہ ہے نواز شریف کی چار سالہ کارکردگی۔ میر ذاتی رائے میں نواز شریف نے صرف ان چار سالوں میں پاکستان کو ہر پہلو سے جتنا نقصان پہچایا ہے اسکا ازالہ 40 سال
میں بھی ممکن نہیں ۔۔۔۔۔۔ !