1981 میں لاہور باغبانپورہ تھانے کی حدود میں پپو نامی بچہ اغوا ہوا تھا۔ بعد میں اسکی لاش ریلوے کے تالاب سے ملی تھی۔ ضیاءالحق کا مارشل لا تھا۔ قاتل گرفتار ہوئے۔ ٹکٹکی پر لٹکانے کا حکم فوجی عدالت سے جاری ہوا۔ تین دن بعد ٹکٹکی وہاں لگی جہاں آجکل بیگم پورہ والی سبزی منڈی ہے۔ پورے لاہور نے دیکھا پھانسی کیسے لگتی ہے۔ چاروں اغواکار اور قاتل پورا دن پھانسی پر جھولتے رہے۔
آرڈر تھا کہ لاشیں غروبِ آفتاب کے بعد اتاری جائیں گی۔اسکے بعد دس سال کوئی بچہ اغوا اور قتل نہیں ہوا۔ پھر جمہوریت بحال ہو گئی اور عصمتوں کے لٹیرے، قاتل، اغواکار بردہ فروش اور چور ڈکیت سیاستدانوں کی چھتری کے نیچے آگئے۔ پولیس کی سرپرستی میں منظم جرائم ہونے لگے۔
جمہوریت زندہ باد۔
No comments:
Post a Comment
THANK YOU