نواز شریف مٹھائی کی دکان پہ گئے..جہاں عمران خان مٹھائی بیچھ رہے تھے ...
ایک کلو برفی مانگی نواز شریف نے...
برفی پیک ہو کہ آئی تو بولے "نہیں یہ رہنے دو
اس کی جگہ ایک کلو قلاقند دے دو"
قلاقند آئی تو کہا "نہیں اس کی جگہ لڈو دے دو"
لڈو کی جگہ کہنے لگے "چم چم "
چم چم آئی تو بولے "نہیں اس کی جگہ بالوشاھی دے دو"
عمران خان بادل نخواستہ بالوشاھی لایا تو
میاں صاحب نے بالوشاھی کا ڈبہ پکڑا اور جانے لگے.
عمران خان بولا "ارے میاں صاحب...... پیسے تو دیتے جائیے"
میاں صاحب حیرانی سے بولے "کس بات کے پیسے"
تو تکرار شروع ہو گئی بات بڑہ گئی
آخر بات عدالت تک گئی، عدالت نے کمیشن بنانے کا حکم دیا..اور کمیشن بن گیا
اخبار اور ٹی وی کے نمائندے بھی جمع ہو گئے
عمران خان سے پوچھا گیا "مسئلہ کیا ہے"
"میاں صاحب نے بالوشاھی لی ہے اور اس کے پیسے نہیں دے رہے"
میاں صاحب بولے "بالوشاھی تو میں نے چم چم واپس کر کے لی ہے"
"اچھا تو پھر چم چم کے پیسے دے دیں"
"وہ تو میں نے لڈو کی جگہ لی ہے"
"پھر لڈو کے پیسے"
"وہ قلاقند کی جگہ لی ہے"
"اچھا قلاقند کے پیسے"
"وہ تو لی ہی برفی کی جگہ ہے"
"تو برفی کے پیسے"
"ارے صاحب پاگل ہو گئے ہو ..میری تلاشی لے لو اگر میرے پاس برفی نکل آئی تو میں مجرم ورنہ یہ مئهائی والا خان جھوٹا"
تلاشی لی گئی .......نہ برفی تھی نہ برفی نے نکلنا تھا
"ارے صاحب اس نے برفی لی ہی نہیں میری دکان سے"
عمران خان چیخ اٹھا
"نہیں لی .............تو پھر کس بات کے پیسے .............. جھوٹے الزام لگاتے ہو شریفوں پہ............"
یہ کہہ کر کے وہ صاحب بڑے آرام سے اٹھے
اور بالوشاهی بغل میں دبا کر باعزت انداز میں چل دیے
عوام میڈیا اور کمیشن بیٹھا منہ دیکھتا رہ گیا
No comments:
Post a Comment
THANK YOU