جن مسلمانوں نے قید میں آنے والی صحافی عورت سے اتنا اعلی سلوک کیا کہ وہ اس حسن سلوک کی وجہ سے اپنے ملک جا کر اسلام لانے پر مجبور ہو گئی, وہ دنیا کے سب سے بڑے "دہشت گرد " قرار دے دئے گئے. ان پر کارپٹ بمبنگ کی گئی, ان کی حکومت ختم کرنے کیلئے 40 ملکوں کا اتحاد امریکہ کے پرچم اور اقوام متحدہ کی چھتری تلے حملہ آور ہوا, افغانستان کے سات لاکھ بے گناہ شہریوں کا قتل عام کیا گیا.
اور برما کے جن بدھسٹوں نے ستر سال سے لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کو قتل کیا, بستیوں کو آگ لگائی, عصمتوں کو تاراج کیا, لاکھوں لوگوں کو بنگلہ دیش, پاکستان اور سعودیہ وغیرہ میں پناہ لینے پر مجبور کیا, زندہ مسلمانوں کو اجتماعی طور پر آگ میں جلایا, زندہ انسانوں کی پہلے ٹانگیں کاٹیں پھر ھاتھ کاٹے پھر آخر میں گردنیں کاٹ کر اذیت و تشدد اور وحشت ودرندگی کی نئی تاریخ رقم کی, ان بدھسٹوں کو دھشت گرد قرار دینا یا ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنا تو دور کی بات ہے, ابھی تک ایک حرف مذمت بہی ان کی زبانوں پر نہیں آیا.
کیا اب بھی ہماری آنکھیں نہیں کھلیں گی ؟ کیا اب بھی ہم یہ نوشتہ دیوار پڑھنے کے لئے تیار نہیں کہ "نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ " محض ایک دھوکا اور انسانی تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ ہے !؟
No comments:
Post a Comment
THANK YOU