لب یار ہلے فرمان عالیشان جاری ہوا کہ
مادر ملت غدار وطن ہے ہم نے سر تسلیم خم کردیا
مزاج یار مزید برہم ہوا اور لب یار کچھ یوں گویا ہوئے کہ۔۔
مادر ملت کی حمایت کرنے والے بھارتی ایجنٹ ہیں
ہم نے زلف یار پھر تیرا بھرم رکھ لیا ۔۔
جلال بھری آواز پھر گونجی
مجیب الرحمن غدار ہے
ہم نے پہر تسلیم تسلیم کا غوغا مچادیا
محبوب کی آنکھیں مخمور سہی لیکن فرمان پر جلال تھا
ہم تسلیم یار کی مے اس صبو میں بھی گھول کر پی گئے
آپ نے کہا کہ بگٹی غدار ہے ہم نے مان لیا.
ہماری اطاعت کو گھوڑا یہاں بھی بگٹٹ دوڑا۔۔
پھر آپ نے مزید فرمایا کہ
بلوچ غدار ہیں ۔۔ ہم یہاں بھی وفا شعاری کی حد کرگئے
آپ نے کہا کہ روس افغانستان میں پاکستان پر قبضہ کرنے آ رہا ہے ہم نے مان لیا.
آپ نے کہا کہ بھٹو قاتل و ملک دشمن ہے اسے موت کی سزا ہونی چاہیے ہم نے مان لیا.
آپ نے کہا کہ بینظیر ملکی سالمیت کے لیے خطرہ ہے ہم نے مان لیا.
اک اور فرمان دلپذیر نے ہماری چاہت کا امتحان لیا
کہ نواز شریف ملک و کشمیر کا سودا کر چکے اس لیے مارشل لاء لگایا گیا ۔۔ ہم نے مٹھائیاں بانٹ دیں
پہر میرے سچے محبوب آپ نے عبائے عالمانہ پہنی اور فرمایا
کہ افغان مجاہدین پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔۔
ہم نے بسیں بھر بھر کر افغان بارڈر پر مجاھدیں اور جنت کے طلب گاروں کے ڈھیر لگادئیے۔۔
آپ نے کہا کہ اسامہ بن لادن ایک مجاہد ہے ہم نے مان لیا.
پہر آپ نے اک دلبرانہ انگڑائی لی۔۔ اور مسکرا کر فرمایا
طالبان و اسامہ بن لادن دہشتگرد ہیں
ہم جن کی تصاویر چوم رہے تھے ہم نے انکے کفر وزندقہ کے فتوے جاری کردئیے
آپ نے کہا کہ عافیہ صدیقی ایک دہشتگرد تھی اس لیے امریکی قید میں ہیں ہم نے مان لیا.
ہم نے یہاں بھی آپ کا شملہ اونچا رکھا
آپ نے کہا کہ اگر پاکستان نائن الیون کے بعد امریکی اتحاد میں شامل نہ ہوتا تو پاکستان دنیا کے نقشے سے مٹ جاتا ہم نے مان لیا.
آپ نے کہا کہ لال مسجد والے چاہے وہ مرد ہوں یا عورت سب دہشتگرد ہیں انہیں ختم کر دینا چاہیے ہم نے مان لیا.
آپ نے کہا کہ لال مسجد میں صرف بیس افراد ہلاک ہوئے اور وہ بھی سب کے سب دہشتگرد ہم نے مان لیا.
ہم نے یاداشت سے گنتی ہی محو کردی کہ بھیجہ بے جا تنگ نہ کرے۔۔
آپ نے کہا کہ انیس سو بانوے سے انیس سو ننانوے تک ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن اس وجہ سے کیا گیا کہ وہ جناح پور کی سازش رچا رہے تھے ہم نے مان لیا.
آپ نے کہا کہ مشرف کے آنے کے بعد ایم کیو ایم اب محب الوطن جماعت ہو گئی ہے ہم نے مان لیا.
ہم نے آمنا وصدقنا کہہ دیا
آپ نے کہا کہ بارہ مئی کے سانحہ میں اسرائیل سے آئے لوگوں نے کراچی میں خون کی ہولی کھیلی ہم نے مان لیا.
ہم نے جی حضور کی صرف کبیر سنادی
آپ نے بائیس اگست دو ہزار سولہ کو اک بار پہر ارشاد فرمایا کہ اب ایم کیو ایم ایک بار پھر ملک دشمن ہے اس لیے اس کا صفایا کرنا ہوگا ہم نے مان لیا.
آپ کہتے گئے اور بلا چوم و چرا ایقان وایماں کی منازل طے کرتے گئے
سرکار آپ نے آج تک جو جو کہا ہے ہم نے ایمان مفصل و ایمان مجمل کی طرح بالغیب اس پر ایمان کو مدار نجات جانا ہے۔۔ کیوں کہ آپ ہمیشہ سچ بولتے ہیں آپ اس کرہ ارض پر واحد صادق و امین ادارہ ہیں اسی لئے آپ نے آج جو کہا کہ
مشرف نے پچھلے دس سالوں تک پاکستان کی خدمت ہی کی ہے سرکار ہم نے مان لیا
ہم نے آپ کی مسیحائی کو اکیس توپوں کی سلامی دے دی
آپ نے کہا کہ پانچ سال پہلے ہوئے راجہ بازار راولپنڈی سانحہ میں ملوث لوگ تب تو اہل تشیع تھے لیکن آج ہم کہہ رہے ہیں کہ وہ خونریز و روح فرسا کربلاخود دیوبندیوں نے سجایا تھا خود اپنے ہی فرقے کے نمازیوں کو ذبح کر دیا خود اپنی مسجد کو آگ لگا دی
حالانکہ وہ بیچارے عزادار تو ہاتھوں میں پلاسٹک کی تلواریں و چاقو لے کر واقعہ کربلا سے عقیدت کا اظہار کر رہے تھے.
ہم نے تصاویر جھٹلادیں، وڈیوز فراموش کردئئے۔۔مفتی عامر کا قتل بھول گئے۔۔نامزد ملزم یاداشت سے محو کردئیے
طلبہ کی لاشیں۔۔ ذبح شدہ بچے۔۔ جلی ہوئی مسجد خاکستردکانیں۔۔ سب بھول گئے۔۔
زلف یار تیرے پیچ و خم نہ گئے۔۔ہم بے دم ہر دم ۔۔ دم سے گئے۔۔
لو ہم نے یہ بھی مان لیا بھلا اتنی مجال !!
کہ آپ کےصدق و صداقت بھرے فرمودات کو ہم بلڈی کیڑے مکوڑے نا مانیں.
اتنی اطاعت پر تو اک نظر التفات جی۔۔ اک مسکان جی۔۔
ہلکا سا دھیان جی۔۔
No comments:
Post a Comment
THANK YOU