YHH

Please Join me on G+ wncjhang@gmail.com and Subscribe me on Youtube. allinone funandtech....... THANK YOU FOR VISITING MY BLOG AND MY CHANNEL

Akbar or beerbal bv sy kon kon darta hy.بیوی سے کون ڈرتا ہے اور کون نہیں

بیوی سے بھلا کون نہیں ڈرتا؟ 
ایک دفعہ بادشاه اکبر شام کے وقت باغ میں بیربل کے ساتھ ٹہل رہا تھا مملکت کے معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اکبر نےاچانک بیربل سے کہا: ہم نے سنا ہے کہ تم اپنی بیوی سے بہت ڈرتے ہو؟ بیربل کو اکبر کے اس طرح کے سوال کا اندیشہ نہیں تھا انہوں نے کہا: جی ہاں! میں ہی کیا، آپکی سلطنت کا ہر شخص اپنی بیوی سے ڈرتا ہے بادشاہ اکبر نے بیربل کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ تم اپنی کمزوریوں کو چھپانے کے لئے تمام لوگوں پر الزام عائد نہیں کر سکتے۔ بیربل نے کہا: بادشاه سلامت! میں جو بھی کہہ رہا ہوں، وہ ایک تلخ حقیقت ہے، کوئی منہ سے قبول کرے یا نہ کرے، لیکن ہر شخص اپنی بیوی سے ڈرتا ضرور ہے۔ اکبر نے کہا: کیا تم ثابت کر سکتے ہو؟بیربل نے ہامی بھر لی اپنی عادت کے مطابق بادشاہ اکبر نے یہ حکم بھی دیا کہ اگر تم اسے سات دنوں میں ثابت نہیں کرسکے تو تمہارا سر قلم ہوگا بیربل نے چیلنج
کو قبول کیا اور شہر میں تمام مردوں کی عوامی ملاقات کا حکم دیا ایک خاص تاریخ پر جب شہر کے تمام مرد پہنچے، اکبر نے بیربل کو وعدہ یاد دلایا بیربل نے مکمل اعتماد کے ساتھ اپنا کام شروع کیا بیربل نے ہر ایک سے پوچھا کہ آیا وہ اپنی بیوی سے ڈرتا ہے؟ زیادہ تر لوگوں نے اعتراف کیا کہ وہ کسی نہ کسی وجہ سے اپنی بیویوں سے ڈرتے ہیں۔ بیربل نے ان تمام لوگوں کو ایک ایک انڈا دیا اور ایک طرف بیٹھنے کو کہا یہ سب دیکھ کر اکبر بہت پریشان ہوئے کہ یہ سب کیا ہورہا ہے ہماری فوج کا ایک سے ایک بہادر جنگ باز بھی اپنی بیوی کے سامنے بھیگی بلی نظر آرہا ہے کافی دیر بعد ایک ہٹے کٹےنوجوان کی باری آئی اور اس سے بھی یہی سوال پوچھا گیا یہ نوجوان باقی لوگوں سے الگ تھا اس نے کہا: بیوی سے کیسا ڈرنا، بیوی تو پاؤں کی جوتی ہے، اس کی کیا ہمت کہ میرے سامنے کچھ بول جائے اکبر کو تھوڑی تسلی ہوئی کہ کوئی تو ملا جو اتنا کہہ پایا جب ہر طرحسے اس کو پرکھ لیا، تو بادشاہ نے اس کو انعام میں ایک سیاہ گھوڑا دیا گھوڑا لیکر وہ نوجوان خوشی خوشی اپنے گھر پہنچا تو اسکی بیوی نے حیرانی سے پوچھا صبح تو پیدل دھکے کھاتے ہوئے گئے تھے، اب یہ کس کا گھوڑا اٹھا لائے ہو؟ نوجوان نے سارا قصہ بیوی کو بتایا بیوی نے کہا، تمہیں تو ساری عمر عقل آہی نہیں سکتی اگر اتنا بڑا انعام جیتا ہی تھا تو دربار سے سفید گھوڑا لیکر آتے، یہ کیا کالے رنگ کا گھوڑا اٹھا لائے ہو!! نوجوان نے کہا، بیگم تم فکر نہ کرو، آج بادشاہ سلامت مجھ سے بہت خوش ہیں یہ لو میں ابھی گھوڑے کو بدل کر لاتا ہوں کچھ دیر بعد ہی وہ سیاہ گھوڑا لیکر دربار میں حاضر ہوا، اور بیربل سے گزارش کرنے لگا کہ میری بیوی کو یہ سیاہ گھوڑا پسند نہیں ہے مجھے ایک سفید گھوڑا دے دیں بیربل نے کہا، اس گھوڑے کو وہاں باندھ دو اور یہ انڈا لے کر گھر جاؤ، بادشاہ نے پوچھا، کیا ماجرا ہے؟ بیربل نے کہا کہ یہ نوجوان پہلے کہہ رہا تھا کہ اپنی بیوی سے نہیں ڈرتا، لیکن جب بیوی نے سیاہ گھوڑے کی جگہ سفید گھوڑا لانے کا مطالبہ کیا تو وہ انکار نہ کرسکا بیربل نے مزید کہا، جہاں پناہ! اس کی بیوی بہت خوبصورت ہے یہ کیا، کوئی بھی شخص کسی کام کے لئے اس کو انکار نہیں کر سکتا اکبر نے بیربل سے کہا، ٹھیک ہے، اگر ایسی بات ہے تو ہم بھی ایسی خوبصورت عورت کو دیکھنا پسند کریں گے، تم کو کسی طرح سے اس کا بندوبست کرنا چاہئے! بیربل نے کہا، جہاں پناہ! یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، میں کل ہی اس عورت سے آپ کی ملاقات...... اکبر نے بیچ میں ہی بیربل کی بات کاٹ کر کہا: لیکن اس بات کا دھیان رہے کہ ہماری بیگم صاحبہ کو اس کی بھنک بھی نہ لگے بیربل نے مسکراتے ہوئے کہا، جہاں پناہ! اب تک آپ اکیلے بچے تھے اب آپ بھی یہ انڈا پکڑ لیجئے، شہنشاہ اکبر کے پاس اب جھینپنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا انہوں نے قبول کر لیا کہ ہر شخص اپنی بیوی سے ڈرتا ہے
 😁😛😜

No comments:

Post a Comment

THANK YOU