نون لیگ نے بیرونی ایماء پر این جی اوز کے کہنے پر قادیانیوں کے لئے بہت بڑی گیم کھیلی ہے۔ عام لوگوں کو یہ گیم بہت آسانی سے سمجھ ہی نہیں آرہی ہے۔
انتخابی حلف نامے میں ختم نبوت کے متعلقہ شق میں ترمیم سمجھنے کے لئے ایک ایڈوکیٹ صاحب سے مشاورت ہوئی انہوں نے سمجھایا
چار پوائنٹ غور سے پڑھیے پھر فیصلہ کیجیے
1۔ نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا ہے جھوٹ بولنے پر۔
2۔ اب آئین میں ترمیم کی گئ ہے کہ آئیندہ جھوٹ بولنے پر نااہل نہیں کیا جائے گا۔
3۔ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم والی شق کی عبارت جوں کی توں ہے
4۔ لیکن اوپر ڈیکلیریشن پلس اوتھ کی جگہ صرف ڈیکلیریشن لکھا گیا ہے اور اوتھ ہٹا دیا گیا ہے یعنی قسم اور حلفا اقرار کے الفاظ حذف کر دیئے گئے ہیں ۔ یعنی اب یہ اقرار نامہ جمع حلف نامہ کی بجائے صرف اقرار نامہ بن کر رہ گیا ہے
اب نتیجہ۔ کیا ہوگا نتیجہ یہ ہوگا کہ
ب ااگر کوئی مرزائ ختم نبوت کا جھوٹا اقرار کر کے اسمبلی میں پہنچ گیا اور بعد میں کھلا کہ؎ یہ تو مرزائ ہے تو
نئی آئینی ترمیم کی وجہ سے صرف جھوٹ بولنے پر وہ نا اہل قرار نہیں پائے گا
جبکہ اس نے حلف بھی نہیں اٹھایا کیونکہ حلف کے الفاظ تو پہلے ہی حذف کردیے گئے ہیں۔
یعنی مذہبی تبدیلی نہیں کی گئ بلکہ قانونی تبدیلی ایسے کی گئ ہے اور ایسے وقت کی گئ ہے کہ تھوڑا جھول رہ جائے اور آئیندہ ان مرزائیوں لعنتیوں کو فائدہ پہنچایا جا سکے ۔
ایڈووکیٹ سعید اشرف فاروقی صاحب (منڈی بہاؤالدین) صاحب سے ڈسکشن کے بعد
محمد سمیع اللہ حامد
No comments:
Post a Comment
THANK YOU