ہاں میں مار خور ہوں
میں پہاڑوں کی بلندیوں پر موسم کی سختیوں اور برف کی آغوش میں گمنامی کی زندگی گزارتا ہوں اور میری عادت ہے میں کسی کو کچھ نہیں کہتا لیکن اگر کوئی سانپ نظر آ جائے تو وہ مجھ سے نہیں بچتا بلکہ میری خوراک ہی سانپ ہیں۔ میں دنیا کے مختلف ممالک میں رہتا ہوں لیکن جو عزت اور مقام مجھے پاکستان نے دیا ہے وہ شاید دنیا کے کسی ملک میں نا ملے یہاں کے غیور و بہادر لوگ مجھ سے بہت محبت کرتے ہیں اور مجھے کبھی ایذا نہیں پہنچاتے بلکہ ان کی محبت کا تو میں ہمیشہ احسان مند رہوں گا کیونکہ انہوں نے مجھے قومی
جانور ہونے کا اعزاز بخشا ہے۔
جانور ہونے کا اعزاز بخشا ہے۔
اس کے علاوہ یہ لوگ اپنے وطن سے بھی بے پناہ محبت رکھتے ہیں اور اپنے دفاعی اداروں کے لیے تو ان جانباز لوگوں کے جذبات بیان سے باہر ہیں بس اتنا کہے چلتا ہوں یہ پاکستانی لوگ اپنی فوج اور خفیہ اداروں پر جان چھڑکتے ہیں۔ اس ملک کی سلامتی اور بقا تو اللہ کے ہاتھ ہے اور وہی ذات اس عظیم مملکت خداد کی حفاظت کر رہی ہے اسی لیے اللہ عزوجل نے اس وطن کو "آئی ایس آئی" نامی گمنام مجاہدین کا ایک ایسا لشکر عطا فرمایا ہے جس کی بہادری اور پیشہ وارانہ مہارتوں کی دشمن بھی تعریف کرتا ہے اور یہ مجاہدین پاکستان پر آنے والی ہر آنچ کو اپنے سینوں سے لہو بہا کر ٹھنڈا کرتے ہیں۔ اور مجھے فخر ہے کہ میں ان عظیم گمنام مجاہدوں کا اداروی سمبل یا نشان ہوں۔ اس کے علاوہ آئی ایس آئی کے مجاہدین کی چند صفات و خصوصیات بھی مجھ سے ملتی ہیں کیونکہ یہ جانباز بھی کسی کو کچھ نہیں کہتے لیکن سانپوں کو نہیں چھوڑتے چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے، ملک، ادارے، پارلیمنٹ، سینیٹ، یا سوشل میڈیا پر ہوں یا کتنے ہی زہریلے ہوں لیکن آئی ایس آئی کے مار خوروں سے نہیں بچ سکتے۔ مار خور کی ایک قسم سوشل میڈیا پر بھی پائی جاتی ہے جو نام رہ کر فیس بک ، ٹوئٹر یا دیگر سوشل ویب سائٹس پر فی سبیل اللہ اور حب الوطنی کی خاطر پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع کر رہے ہیں۔ یہ لوگ قابل تعریف اور اعزاز کے حقدار ہیں کیونکہ ان کی محبت اور وطن کی محبت نے نے ان سے وہ کام کروا دیا ہے جس کے امریکہ، بھارت، افغانستان، ایران، داعش، ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور اسرائیل جیسے دشمنان اپنے سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ کیونکہ ان کی سمجھ سے باہر ہے کہ ایک کثیر رقم ففتھ جنریشن وار کی مد میں خرچ کرنے کے بعد بھی پاکستان کی عوام کو فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف نہیں کر سکے۔ اور ہر محاذ پر بری طرح ناکامی کا سامنا ہے۔ اور یہ سب سوشل میڈیائی مار خوروں یعنی بوٹ پالشیوں کے مرہون منت ہے ۔ میرے مطابق تو یہ پوری قوم ہی جنگجو و جفاکش ہے بس چند ایک کنکتروں، جمہوروں، لبرلوں اور سیاسی کتوروں کے علاوہ۔ آخر میں صرف اتنا کہونگا کہ مندرجہ بالا مار خوروں کے کارنامے و قربانیاں دیکھ کر مجھے خود پر رشک آتا ہے کہ "ہاں میں مار خور ہوں"
No comments:
Post a Comment
THANK YOU